شب قدر کے فضائل اور اہمیت

IQNA

رمضان المبارک قرآن میں

شب قدر کے فضائل اور اہمیت

2:03 - April 03, 2024
خبر کا کوڈ: 3516145
ایکنا: اس شب کی اہم خاصیتیں قرآن میں بیان کی گیی ہیں جن پر توجہ سے انسان شب بیداری کی طرف مائل ہوتے ہیں۔

شب قدر ایک بابرکت رات ہے۔ اللہ تعالیٰ سورہ مبارکہ دخان کی دوسری اور تیسری آیات میں فرماتا ہے: «وَالْکِتَبِ الْمُبِینِ؛ إِنَّا أَنزَلْنَهُ فى لَیْلَةٍ مُّبَرَکَةٍ إِنَّا کُنَّا مُنذِرِینَ؛  اس صریح کتاب سے؛ جسے ہم نے ایک بابرکت رات میں نازل کیا، ہم ہمیشہ سے ڈرانے والے ہیں" (دخان: 2-3)۔ جس طرح قرآن خوبیوں سے بھرا ہوا ہے اور اس کی بھلائیوں میں اس کی طرف رجوع کرنے والوں کا حال بھی شامل ہے، اسی طرح شب قدر کا بھی ہے اور جو اس کی قدر کرے گا اور اس کو زندہ کرنے کی کوشش کرے گا اس رات کو ڈھیروں خیرات سے نوازا گیا. قرآن کریم نے اس رات کو ہزار مہینوں سے افضل قرار دیا ہے۔

 

شب قدر قرآن مجید کے نزول کی رات بھی ہے۔ اکثر مفسرین کا عقیدہ ہے کہ اس رات میں قرآن ایک ہی وقت میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ہوا، جسے نزول دفعی» کہا جاتا ہے۔ پھر 23 سال کے عرصے میں قرآن مجید "بتدریج" نازل ہوا۔

 

تقدیر کی رات انسان کی تقدیر کے تعین اور دنیا کے معاملات کے تعین کی رات ہے۔ اس رات، "فرشتے اور ارواح" زمین پر اترتے ہیں تاکہ زمین والوں پر دنیا کی ایک سالہ تقدیر ظاہر یا تیار کریں (قدر/4)۔ سورہ مبارکہ دخان کی چوتھی آیت میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے«فِیهَا یُفْرَقُ کلُّ أَمْرٍ حَکِیمٍ؛ " (دخان/4)۔ یہ آیت اس بات پر تاکید کرتی ہے کہ شب قدر ایک ایسی رات ہے جس میں خدا کی حکمت کے مطابق تمام امور کی تفصیل اور وضاحت ہوتی ہے اور اس ر ات میں تمام تقدیر کے امور کا تعین ہوتا ہے۔

 

یہ رات گناہوں کی بخشش کی رات بھی ہے۔ بعض روایات کے مطابق رمضان کے مہینے میں شیاطین کو جکڑ دیا جاتا ہے اور مومنوں کے لیے جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے: جس نے شب قدر کو زندہ کیا اور وہ مومن ہے اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، اس کے تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔

ٹیگس: شب قدر ، رمضان ، قرآن
نظرات بینندگان
captcha