قرآنی نمائش کے اختتام پر دو قرآنی آثار کی رونمائی

IQNA

قرآنی نمائش کے اختتام پر دو قرآنی آثار کی رونمائی

16:12 - March 30, 2024
خبر کا کوڈ: 3516126
ایکنا: اکتیسویں بین الاقوامی قرآنی نمائش کی اختتامی تقریب منعقد ہوئی جہاں ایرانی وزیر ثقافت کی موجودگی میں دو قرآنی آثار کی رونمائی ہوئی۔

ایکنا نیوز کے مطابق 31ویں بین الاقوامی قرآنی نمائش کے بین الاقوامی سیکشن نے اپنا کام ختم کر دیا ہے۔

اس حصے کے آخر میں ثقافت اور اسلامک گائیڈنس کے وزیر محمد مہدی اسماعیلی کی موجودگی میں دو قرآنی کاموں کی نقاب کشائی کی تقریب منعقد ہوئی۔

اس تقریب کے آغاز میں نمائش کے بین الاقوامی سیکشن کے ڈائریکٹر حجۃ الاسلام و المسلمین حسینی نیشابوری نے اس سیکشن کے غیر ملکی مہمانوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا: اس سال 28 ممالک نے نمائش میں شرکت کی۔ قرآنی نمائش میں قرآنی نظریات اور فنون کے شعبے شریک تھے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ آج رات دو قرآنی تصانیف ہیں، جن میں سے ایک اسلامی طرز زندگی کے ساتھ قرآن کا ترجمہ اور تفسیر ہے، جسے اشاعتی مرکز نے شائع کیا ہے، اور دوسرا دنیا کے مظلوموں اور مجاہدین کی حمایت کا پیغام ہے جو کہ نمائش میں موجود نو ممالک کے فنکاروں کا ایک اجتماعی کام ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ان فنکاروں نے قرآن کریم میں مزاحمتی آیات کو اپنی خوبصورت تحریر سے فلسطینی پرچم پر تحریر کیا تاکہ فن کی اظہاری زبان کے ذریعے غزہ کے عوام کی بہادری اور عظمت کی حمایت کا پیغام دیا جاسکے۔

 

غزہ کی حمایت، قرآنی نمائش کا اہم پیغام

اس کے بعد ثقافت اور اسلامک گائیڈنس کے وزیر محمد مہدی اسماعیلی نے کہا: اس سال قرآنی نمائش کا بین الاقوامی سیکشن مثالی شان کے ساتھ منعقد ہوا۔ انہوں نے مزید کہا: اس سال کی نمائش کا ایک اہم مقصد غزہ اور فلسطین کے مسئلے پر خصوصی توجہ دینا تھا۔

اسماعیلی نے مزید کہا: وہ تمام لوگ جو الاقصیٰ طوفانی آپریشن میں شریک تھے یا تو پورا قرآن حفظ کر چکے تھے یا اس کے بہت سے حصے حفظ کر چکے تھے۔ الاقصیٰ طوفان کی داستان نے صیہونی حکومت کی تذلیل اور تضحیک کی اور اس حکومت کی جعلی ہیبت کو توڑ دیا اور ظاہر کیا کہ انہوں نے مقبوضہ علاقوں کے گرد جو باڑ لگائی تھی اور اسے ناقابل تسخیر بنا دیا تھا اسے فلسطینی مزاحمت کاروں نے آسانی سے توڑ دیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا: ہم نے غزہ کے لوگوں اور گمشدہ ماؤں کے بچوں یا ان کے بچوں کی غمزدہ ماؤں کی مزاحمت کے مناظر دیکھے جنہوں نے قرآنی آیات کو قدرت و اختیار کے ساتھ تلاوت کیا جیسا کہ حسبنا اللہ اور نعم الوکیل۔ یا انا اللہ و انا الیہ راجعون۔ ہم عراق، لبنان، یمن، شام اور فلسطین میں تمام مزاحمتی قوتوں کے ہاتھ اور بازو چومتے ہیں۔

 

اس سال یوم قدس، پہلے سے زیادہ شاندار

ثقافت اور اسلامک گائیڈنس کے وزیر نے مزید کہا: مزاحمتی آیات لکھنے میں 9 ممالک کے فنکاروں کا اقدام بہت دلچسپ اور موثر تھا۔ ہم عالمی یوم قدس کی دہلیز پر ہیں اور پوری مسلم دنیا میں فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں جس تحریک کا مشاہدہ کر رہے ہیں، اس سال ہمارا یوم قدس بہت ہی شاندار ہوگا۔ انشاء اللہ جلد ہی ہم ایک عظیم الہی فتح کا تجربہ کریں گے اور ہم قدس میں نماز ادا کریں گے۔

اس تقریب کے آخر میں وزیر ثقافت اور اسلامک گائیڈنس کو چینی خطاط یوسف شونچن کا قرآنی کام پیش کیا گیا۔/

 

 

رونمایی از دو اثر قرآنی در اختتامیه بخش بین الملل نمایشگاه قرآن

رونمایی از دو اثر قرآنی در اختتامیه بخش بین الملل نمایشگاه قرآن

رونمایی از دو اثر قرآنی در اختتامیه بخش بین الملل نمایشگاه قرآن

 

 

4207401

نظرات بینندگان
captcha