بین الاقوامی نشست بعنوان «جدید یورپ میں قرآن» کا انعقاد

IQNA

قرآنی نمائش میں؛

بین الاقوامی نشست بعنوان «جدید یورپ میں قرآن» کا انعقاد

2:17 - March 30, 2024
خبر کا کوڈ: 3516123
ایکنا: اکتیسویں بین الاقوامی قرآنی نمائش کے موقع پر بین الاقوامی نشست «جدید یورپ میں قرآن» مصلی امام خمینی(ره) میں منعقد کی گیی۔

ایکنا نیوز؛ قرآنی نمائش کے ہیڈ کوارٹر کی خبر کے مطابق، اس اجلاس میں کروشین مذہبی مکالمہ مرکز کی سیکرٹری جنرل مسز نیرا کادک میشکک نے شرکت کی۔ فرانس کے قرآنی انسٹی ٹیوٹ "تعلیم" کے ڈائریکٹر میشام فقہی دمازو اور ایران کے وزیر ثقافت اور اسلامی رہنمائی کی مشیر محترمہ مزگان خان بابا کی صدارت میں منعقد ہوئی۔

ان دونوں غیر ملکی مہمانوں کے لیکچرز کا خلاصہ، جن کا اظہار سوال و جواب کی صورت میں کیا گیا، درج ذیل ہے؛

 

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ مسلمان کروشیا میں اقلیت ہیں، محترمہ نیرا کدیچ میشکیچ نے کہا: مسلمانوں کے ایک دوسرے کے ساتھ اور عیسائیوں کے ساتھ اور اس ملک کی حکومت کے ساتھ تعلقات بہت منظم اور مربوط ہیں اور اس کا انتظام ایک ادارے اسلامک سوسائٹی آف کروشیا کے ساتھ ہے۔

 

انہوں نے مزید کہا: قرآن شناخت کی جڑ اور کروشیا میں اسلام کے پھیلاؤ کا سب سے اہم ذریعہ ہے اور اس ملک کے مسلمان قرآنی اقدار کی بنیاد پر اپنے اور دوسروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں اور مکالمہ ایک اہم ترین دینی اور ثقافتی ہے۔

 

 محترمہ نیرا قادیچ میشکیچ نے کہا: رمضان ہمارے لیے مقدس اور اسلام کو پھیلانے کا ایک سنہری موقع ہے، اور اس مہینے میں ہمارے پاس تارکین وطن کے لیے افطار کی میزیں بھی ہیں۔ ہمارے پاس خواتین کا ایک گروپ بھی ہے جسے "Arabesque" کہا جاتا ہے۔ مشترکہ مذہبی محافل کا انعقاد مسلمانوں کی دیگر سرگرمیوں میں سے ایک ہے۔

 

کروشیا کے مذہبی مکالمے کے مرکز کے سیکرٹری جنرل نے کہا: کروشین مسلمانوں کی قرآنی اور مذہبی تقریبات بین المذہبی، غیر مذہبی اور غیر مذہبی سطحوں پر منعقد کی جاتی ہیں اور ان تمام سرگرمیوں کا مرکز قرآن ہے۔ واضح رہے کہ کروشیا میں قرآن کا پہلا ترجمہ 1969 میں ہوا تھا اور اب ہمارے پاس کروشین زبان میں قرآن کے دو تراجم موجود ہیں۔

 

محترمہ نیرا قادیچ میشکچ نے کہا: قرآن کے تراجم اور اس کے تصورات کی ترسیل میں غیر مسلموں کی ثقافت پر بھی توجہ دی گئی ہے۔ ہم یورپ میں اسلام کے سفیر ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ ان کے لیے اسلام کا بہترین نسخہ ہو۔

 

فرانس کے قرآنی انسٹی ٹیوٹ "تعلیم" کے ڈائریکٹر میشام فقھی دمازو نے بھی اس اجلاس کے تسلسل میں اس ملک میں اسلام کی آمد کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے کہا: آج فرانس میں 80 لاکھ مسلمان آباد ہیں جن میں سنی بھی شامل ہیں۔ شیعہ، صوفی وغیرہ، اور ان سب کو صرف ایک چیز اکٹھا کرتی ہے اور وہ ہے قرآن۔

 

انہوں نے مزید کہا: "مساجد اور اداروں میں قرآن پڑھایا جاتا ہے اور یہ آسمانی کتاب فرانس میں اسلام اور مسلمانوں کے قیام کا لنگر ہے۔" فرانسیسی روزہ داروں کے ساتھ احترام سے پیش آتے ہیں اور فرانس میں بہت سی قرآنی کتابیں ہیں، خاص طور پر قرآن کے تراجم، اور ہمارا ادارہ قرآن کے الفاظ کے بارے میں کتابیں شائع کرنے اور ان کی وضاحت پر خصوصی توجہ دیتا ہے۔/

 

4207568

نظرات بینندگان
captcha