کیا چھ سالہ یمن جنگ بند کرنے کی کوشش کامیاب ہوگی؟

IQNA

کیا چھ سالہ یمن جنگ بند کرنے کی کوشش کامیاب ہوگی؟

7:56 - February 09, 2021
خبر کا کوڈ: 3508881
تہران(ایکنا) حالیہ کوششیں بظاہر یہ دکھاتی ہیں کہ یمن کی چھ سالہ جنگ کو بند کرنے کی سنجیدہ کاوش ہورہی ہے۔

یمنی جنگ جو سال ۲۰۱۵ سے شروع ہوئی ہے اس کے نتیجے میں بہت بڑا انسانی نقصان ہوا ہے اور اس فقیر ملک کو جنگ و تباہی کی وجہ سے ایک بڑے بحران سے دوچار کردیا ہے جو جنگ بندی کے بعد بھی مدتوں مشکلات سے دوچار رہے گا۔

 

جوبائیڈن کی کامیابی کے بعد بظاہر لگتا ہے کہ وہ میڈل ایسٹ کے حوالے سے پالیسی میں تبدیلی لاکر اس جنگ کو روکنے کی خواہش رکھتا ہے۔

 

ڈیموکریٹس کے حوالے سے سعودی کو اسلحے کی فروخت بند کرنے کا اقدام اٹھایا گیا ہے اور  امریکی صدر نے اس جنگ کی مذمت کرتے ہوئے جنگ روکنے کے اشارے دیے ہیں

 

امریکی حکومت نے دو سال قبل کانگریس کی مخالفت کے باوجود ریاض کو آٹھ ارب ڈالر اسلحہ فروخت کرنے کا معاہدہ کیا اور ٹرمپ کی حکومت کے آخری دنوں میں ۲۳ ارب ڈالر مزید جنگی وسائل فروخت کرنے کا معاہدہ ہوا، جوبائیڈن کے مطابق وہ ایران کے حامیوں کے مقابلے سعودی کی حمایت کرتا ہے تاہم جنگ کے حامی نہیں۔

کیا چھ سالہ یمن جنگ بند کرنے کی کوشش کامیاب ہوگی؟

یمنی پارلیمنٹ نے اس تبدیلی کو خوش آیند قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی نظارت میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا، ایران نے بھی اس امر کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی کو اسلحے کی فروخت بھی بند کی جائے۔

 

اقوام متحدہ کے خصوصی نمایندے کا دورہ ایران اور سعودی و ایرانی حکام کے بیابات سے امید کی جارہی ہے کہ اس جنگ کو بند کرنے میں کامیابی ہوگی۔

 

یمنی جنگ جسکو پراکسی وار قرار دیا جاتا رہا اس کا سب سے بڑا نقصان یمنی عوام کو اٹھانا پڑا، دوسری جانب ٹرمپ کے امریکی فورسز کے انخلا کے دعووں کے باوجود سعودی کی یکطرفہ حمایت سے امن کا یہاں خواب پورا نہ ہوسکا۔

 

جوبائیڈن کے دعووں کے حوالے سے بھی اب تک ایٹمی معاہدے پر عمل نہ ہوسکا ہے اور کہا جاتا ہے کہ یمن کے مسئلے میں ایرانی حمایت کی وجہ سے جنگ بندی کے بعد ایٹمی معاہدے پر بھی فریقین متفق ہوسکتے ہیں۔/

3952586

نظرات بینندگان
captcha