انصارالله پر پابندی کا خاتمہ اور سعودی کو امریکی پیغام

IQNA

انصارالله پر پابندی کا خاتمہ اور سعودی کو امریکی پیغام

9:04 - January 27, 2021
خبر کا کوڈ: 3508826
تہران(ایکنا) جوبائیڈن نے انصاراللہ کو پابندی کی فہرست سے نکال کر جنگ بندی کا عندیہ دے دیا ہے۔

مذکورہ اقدام یمن جنگ بندی کی طرف قدم اور علامت قرار دیا جارہا ہے۔

 

یہی چند ہفتے کی بات ہے کہ ٹرمپ نے یمنی انصارالله کو دہشت گرد قرار دیا جس پر عالمی سطح پر اعتراضات کیے گیے کہ اس سے امن کوششوں کو دھچکہ لگے گا اور اقوام متحدہ نے بھی اس کی سختی سے مخالفت کی۔

 

مگر جوبائیڈن نے آتے ہی اس پابندی کو ایک مہینے کے لیے بے اثر کرنے کا حکم جاری کیا۔

 

اس اقدام اور دوسری جانب ایران کے ساتھ معاہدوں کے عندیے سے بظاہر لگتا ہے کہ کچھ ہونے والا ہے یعنی: «میڈل ایسٹ میں امریکی پالیسی میں تبدیلی».

 

یمن کی جنگ سال ۲۰۱۵ سے سعودی الاینس کی پشت پناہی سے شروع ہوچکی ہے اور اب تک اس میں لاکھوں افراد ہلاک، زخمی اور آوارہ ہوچکے ہیں۔

لیکن جوبائیڈن کے اقدام سے لگتا ہے کہ انصاراللہ کے حامی ایران کو مثبت اشارے دینا، ڈونالڈ ٹرمپ کی پالیسی کو رد کرنا نیک شگون قرار دیا جاسکتا ہے کہ علاقے میں امریکی پالیسیوں میں مثبت تبدیلی کے امکانات روشن ہیں۔

 

دوسری جانب سے انصاراللہ کو دہشت گردی کی فہرست سے نکالنا سعودی کو بھی واضح پیغام ہے جنہوں نے انتخابات کے دوران پوری کوشش کی تھی کہ ٹرمپ جیت جائے گرچہ سعودی امریکی روابط میں سرد مہری کے امکانات کم ہیں تاہم اب سعودی من مانیوں کو وہ دور شاید نہ رہے جو انہوں نے ٹرمپ کے دور میں گزارے۔

 

 

تیسرا پیغام اس اقدام سے یہ ملتا ہے کہ جوبائیڈن شاید اس جنگ کو مزید طول دینے کے حق میں نہیں جس کا شکار اور قربانی صرف مظلوم یمنی عوام بن رہے ہیں۔

 

بیرونی ممالک کی مداخلت اور سعودی پشت پناہی سے لاکھوں یمنی موت و زندگی کے کشمکش میں بسر کررہے ہیں اور دنیا شاید مزید اس بحران کو متحمل کرنے کی سکت نہیں رکھ سکتی اور یہ اسی صورت ممکن ہے کہ امریکہ سعودی کو اسلحے کی فروخت روکے اور انکی حمایت سے ہاتھ اٹھا کر عالمی برادری کے ہمقدم امن کے لیے کوشش کرے۔/

3950003

نظرات بینندگان
captcha